مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
خندق کی کھدائی کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا شعر کہنا
حدیث نمبر: 4792
وَعَنِ الْبَرَّاءِ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْقُلُ التُّرَابَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَتَّى اغْبَرَّ بَطْنُهُ يَقُولُ: وَاللَّهِ لَوْلَا اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صلَّينا فأنزلنْ سكينَة علينا وثبِّتِ الْأَقْدَام إِن لاقينا إِنَّ الأولى قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ: «أَبَيْنَا أَبَيْنَا» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
براء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خندق کے روز مٹی اٹھا رہے تھے حتی کہ ان کا پیٹ غبار آلود ہو گیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (اشعار) کہہ رہے تھے: ”اللہ کی قسم! اگر اللہ ہمیں ہدایت نہ دیتا تو ہم ہدایت یافتہ نہ ہوتے، صدقہ دیتے اور نہ ہی نماز پڑھتے، ہم پر سکینت نازل فرمانا جب ہم ان (دشمنان دین) سے ملیں تو ہمیں ثابت قوم رکھ کیونکہ انہوں نے ہم پر زیادتی کی ہے، جب بھی انہوں نے فتنے کا ارادہ کیا تو ہم نے انکار کیا۔ “ آپ لفظ ”ہم نے انکار کیا، ہم نے انکار کیا“ پر آواز بلند فرماتے تھے۔ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (4104) و مسلم (1803/125)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفق عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه