مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
زمانہ جاہلیت کی باتوں پر مسکرانا
حدیث نمبر: 4747
وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقُومُ مِنْ مُصَلَّاهُ الَّذِي يُصَلِّي فِيهِ الصُّبْحَ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ فَإِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ قَامَ وَكَانُوا يَتَحَدَّثُونَ فَيَأْخُذُونَ فِي أَمْرِ الْجَاهِلِيَّة فيضحكون ويبتسم صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ. وَفِي رِوَايَة لِلتِّرْمِذِي: يتناشدون الشِّعْرَ
جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس جگہ نماز پڑھتے تو وہاں سے طلوعِ آفتاب تک نہیں اٹھتے تھے، اور جب سورج طلوع ہو جاتا تو آپ کھڑے ہوتے، اور (اس دوران) صحابہ کرام رضی اللہ عنہ باتیں کرتے اور اُمورِ جاہلیت پر گفتگو کیا کرتے اور ہنستے تھے جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فقط تبسم فرمایا کرتے تھے۔ اور ترمذی کی روایت میں ہے: وہ شعر پڑھا کرتے تھے۔ رواہ مسلم و الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2322/69) و الترمذي (2850 وقال: حسن صحيح)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح