مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
قرقضاء کی حالت کا جواز
حدیث نمبر: 4714
وَعَن قيلة بنت مخرمَة أَنَّهَا رَأَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَسْجِدِ وَهُوَ قَاعِدٌ الْقُرْفُصَاءَ. قَالَتْ: فَلَمَّا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُتَخَشِّعَ أُرْعِدْتُ مِنَ الْفَرَقِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
قیلہ بنت مخرمہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مسجد میں قرفصاء کے طور پر بیٹھے ہوئے دیکھا، (پاؤں پر بیٹھے ہوئے تھے اور بازوؤں کو پنڈلیوں کے گرد لپیٹ رکھا تھا)، وہ بیان کرتی ہیں، جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو، خاشع و متواضع حالت میں دیکھا تو خوف کی وجہ سے میں لرز گئی۔ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4847) [و أصله عند الترمذي (2814 وسنده ضعيف) و لم يذکر ھذا اللفظ]
٭ فيه عبد الله بن حسان العنبري: لم أجد من وثقه و صفية و دحيبة: لم يوثقھما غير ابن حبان.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف