مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
اولاد کنجوسی اور بزدلی کا سبب
حدیث نمبر: 4691
وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِصَبِيٍّ فَقَبَّلَهُ فَقَالَ: «أَمَا إِنَّهُمْ مَبْخَلَةٌ مَجْبَنَةٌ وَإِنَّهُمْ لَمِنْ ريحَان الله» . رَوَاهُ فِي «شرح السّنة»
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک بچہ لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا بوسہ لیا اور فرمایا: ”سن لو! یہ (بچے) بخل اور بزدلی کا باعث ہوتے ہیں، اور بے شک یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطیہ ہیں۔ “ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (35/13 ح 3448)
٭ ابن لھيعة مدلس و عنعن و للحديث شواھد عند الترمذي (1910 وسنده ضعيف) و ابن ماجه (3666 مختصرًا بلفظ: ’’إن الولد مبخلة مجبنة‘‘ حديث حسن) و أحمد (211/5سنده ضعيف) وغيرهم.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف