مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جعفر رضی اللہ عنہ کو گلے لگایا
حدیث نمبر: 4687
وَعَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فِي قِصَّةِ رُجُوعِهِ مِنْ أَرْضِ الْحَبَشَةِ قَالَ: فَخَرَجْنَا حَتَّى أَتَيْنَا الْمَدِينَةَ فَتَلَقَّانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَنَقَنِي ثُمَّ قَالَ: مَا أَدْرِي: أَنَا بِفَتْحِ خَيْبَرَ أَفْرَحُ أَمْ بِقُدُومِ جَعْفَرٍ؟ «. وَوَافَقَ ذَلِكَ فَتْحَ خَيْبَرَ. رَوَاهُ فِي» شَرْحِ السّنة
جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے سرزمین حبشہ سے واپسی کے واقعہ کے بارے میں مروی ہے، انہوں نے فرمایا: جب ہم مدینہ پہنچے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا استقبال کیا اور مجھے گلے لگا لیا، پھر فرمایا: ”میں نہیں جانتا کہ مجھے فتح خیبر کی زیادہ خوشی ہے یا جعفر کی آمد کی۔ “ اتفاق سے ان کی آمد فتح خیبر کے روز تھی۔ ضعیف، رواہ فی شرح السنہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه البغوي في شرح السنة (291/12 بعد ح 3327) بدون سند.
٭ ورواه الطبراني في الصغير (19/1 ح30) والکبير (108/2 ح 1470، 100/22 ح 244) فيه أحمد بن خالد بن عبد الملک بن سرح، ليس بشئ (لسان الميزان 165/1) و أنس بن سالم الخولاني، ترجمته في تاريخ دمشق (232/2) و لم أجد من وثقه.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف