مشكوة المصابيح
كتاب الآداب
كتاب الآداب
آدم علیہ السلام کا سلام
حدیث نمبر: 4628
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَلَقَ اللَّهُ آدَمَ على صورته طوله ذِرَاعًا فَلَمَّا خَلَقَهُ قَالَ اذْهَبْ فَسَلِّمْ عَلَى أُولَئِكَ النَّفَرِ وَهُمْ نَفَرٌ مِنَ الْمَلَائِكَةِ جُلُوسٌ فَاسْتَمِعْ مَا يُحَيُّونَكَ فَإِنَّهَا تَحِيَّتُكَ وَتَحِيَّةُ ذُرِّيَّتِكَ فَذَهَبَ فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَقَالُوا: السَّلَامُ عَلَيْكَ وَرَحْمَةُ اللَّهِ قَالَ: «فَزَادُوهُ وَرَحْمَةُ اللَّهِ» . قَالَ: «فَكُلُّ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ آدَمَ وَطُولُهُ سِتُّونَ ذِرَاعًا فَلَمْ يَزَلِ الْخَلْقُ يَنْقُصُ بعدَه حَتَّى الْآن»
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے آدم ؑ کو اس کی صورت پر تخلیق فرمایا، ان کا قد ساٹھ ہاتھ تھا، جب اس نے انہیں پیدا کیا تو فرمایا: جاؤ اس جماعت کو سلام کرو، اس جماعت میں چند فرشتے بیٹھے ہوئے تھے وہ آپ کو جو جواب دیں، وہ غور سے سنیں، چنانچہ وہی جواب تمہارا اور تمہاری اولاد کا ہو گا، وہ گئے اور انہوں نے ان سے کہا: السلام علیکم! انہوں نے کہا: السلام علیک و رحمۃ اللہ!“ انہوں نے انہیں لفظ رحمۃ اللہ کا زائد جواب دیا۔ “ فرمایا: ”جنت میں جانے والا ہر شخص صورتِ آدم ؑ پر ہو گا، اس کا قد ساٹھ ہاتھ ہو گا، ان کے بعد پھر مسلسل اب تک قد و قامت میں کمی واقع ہوتی چلی آ رہی ہے۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6227) و مسلم (2841/28)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه