مشكوة المصابيح
كتاب الطب والرقى
كتاب الطب والرقى
تقدیر سے آگے نکل جانے والی چیز نظر ہوتی
حدیث نمبر: 4560
وَعَن أَسمَاء بنت عُميس قَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ وَلَدَ جَعْفَرٍ تُسْرِعُ إِلَيْهِمُ الْعَيْنُ أَفَأَسْتَرْقِي لَهُمْ؟ قَالَ: «نَعَمْ فَإِنَّهُ لَوْ كَانَ شَيْءٌ سَابِقُ الْقَدَرِ لَسَبَقَتْهُ العينُ» . رَوَاهُ أَحْمد وَالتِّرْمِذِيّ وَابْن مَاجَه
اسماء بن عمیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جعفر رضی اللہ عنہ کی اولاد کو بہت جلد نظر لگ جاتی ہے، کیا میں انہیں دم کراؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں، کیونکہ اگر تقدیر پر کوئی چیز غالب ہوتی تو اس پر نظر غالب آتی۔ “ صحیح، رواہ احمد و الترمذی و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أحمد (438/6) و الترمذي (2059 وقال: حسن صحيح) و ابن ماجه (3510)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح