مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
جس گھر میں کتا ہو۔۔۔
حدیث نمبر: 4513
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِي دَارَ قَوْمٍ مِنَ الْأَنْصَارِ وَدُونَهُمْ دَارٌ فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِمْ فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ تَأْتِي دَارَ فُلَانٍ وَلَا تَأْتِي دَارَنَا. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِأَنَّ فِي دَارِكُمْ كَلْبًا» . قَالُوا: إِنَّ فِي دَارِهِمْ سِنَّوْرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «السِّنَّوْرُ سَبْعٌ» . رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انصار کے ایک گھر میں تشریف لایا کرتے تھے، جبکہ ان کے قریب ایک گھر تھا (آپ ان کے ہاں نہیں جایا کرتے تھے) ان پر یہ شاق گزرا تو انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ فلاں کے گھر تشریف لاتے ہیں اور ہمارے گھر تشریف نہیں لاتے، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیونکہ تمہارے گھر میں کتا ہے۔ “ انہوں نے عرض کیا: اور ان کے گھر میں بلا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بلا درندہ ہے۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ الدار قطنی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الدارقطني (63/1 ح 176) [و صححه الحاکم (183/1) فتعقبه الذهبي]
٭ فيه عيسي بن المسيب، قال الدارقطني: ’’ھو صالح الحديث‘‘ قلت: بل ھو ضعيف ضعفه الجمھور، انظر ميزان الاعتدال وغيره.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف