مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
اللہ تعالیٰ کا پاکیزگی پسند ہے
حدیث نمبر: 4487
وَعَن ابنِ الْمسيب سُمِعَ يَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ طَيِّبٌ يُحِبُّ الطِّيبَ نَظِيفٌ يُحِبُّ النَّظَافَةَ كَرِيمٌ يُحِبُّ الْكَرَمَ جَوَادٌ يُحِبُّ الْجُودَ فَنَظِّفُوا أُرَاهُ قَالَ: أَفْنِيَتَكُمْ وَلَا تشبَّهوا باليهود قَالَ: فذكرتُ ذَلِك لمهاجرين مِسْمَارٍ فَقَالَ: حَدَّثَنِيهِ عَا ِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ: «نَظِّفُوا أَفْنِيتَكُمْ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابن مسیّب سے روایت ہے، انہیں کہتے ہوئے سنا گیا کہ ”اللہ پاک ہے وہ (اپنے بندوں سے) صفائی و خوشبو پسند کرتا ہے، وہ نظیف ہے نظافت کو پسند کرتا ہے، وہ کریم ہے کرم کو پسند کرتا ہے، وہ سخی داتا ہے سخاوت کرنے کو پسند کرتا ہے، میرا خیال ہے آپ نے فرمایا: تم اپنے صحنوں کو صاف ستھرا رکھو، اور یہود کی نقل مت اتارو۔ “ راوی بیان کرتے ہیں، میں نے مہاجرین مسمار سے اس کا تذکرہ کیا تو انہوں نے کہا: عامر بن سعد نے اسے اپنے والد کے واسطے سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح بیان کیا مگر انہوں نے کہا: ”اپنے صحن صاف رکھو۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه الترمذي (2799 وقال: غريب)
٭ فيه خالد بن إلياس: متروک الحديث.»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا