مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
حکم شرع کی خلاف ورزی پر سلام کا بیان
حدیث نمبر: 4442
وَعَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ قَالَ: قَدِمْتُ عَلَى أَهْلِي مِنْ سَفَرٍ وَقَدْ تَشَقَّقَتْ يَدَايَ فَخَلَّقُونِي بِزَعْفَرَانٍ فَغَدَوْتُ عَلَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ وَقَالَ: «اذْهَبْ فَاغْسِلْ هَذَا عَنْكَ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں سفر سے اپنے اہل خانہ کے پاس واپس آیا تو میرے ہاتھ پھٹ گئے تھے، انہوں (اہل خانہ) نے میرے زعفران کی خوشبو لگا دی، میں صبح کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو سلام کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے سلام کا جواب نہ دیا اور فرمایا: ”جاؤ اور اسے اپنے (بدن) سے دھو ڈالو۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (4176) [225، 4601]
٭ يحيي بن يعمر رواه عن رجل عن عمار بن ياسر رضي الله عنه و الرجل مجھول و حديث أبي داود (224) يغني عنه.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف