Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
میلے کپڑے اور پراگندا حالت کی ناپسندیدگی
حدیث نمبر: 4351
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَائِرًا فَرَأَى رَجُلًا شَعِثًا قد تفرق شعرُه فَقَالَ: «مَا كَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يُسَكِّنُ بِهِ رَأْسَهُ؟» وَرَأى رجلا عَلَيْهِ ثيابٌ وسِخةٌ فَقَالَ: «مَا كَانَ يَجِدُ هَذَا مَا يَغْسِلُ بِهِ ثَوْبَهُ؟» . رَوَاهُ أَحْمد وَالنَّسَائِيّ
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں ملاقات کے لیے تشریف لائے تو آپ نے ایک پراگندہ بالوں والا شخص دیکھا اور فرمایا: کیا یہ شخص ایسی کوئی چیز نہیں پاتا جس کے ساتھ وہ اپنے سر کے بال درست کر لیتا؟ اور آپ نے ایک شخص کو میلے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا: کیا یہ شخص ایسی کوئی چیز نہیں پاتا جس کے ذریعے وہ اپنا لباس دھو لیتا؟ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و النسائی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أحمد (357/3 ح 14911) و النسائي (183/8. 184 ح 5238) [و أبو داود (4062)]»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح