مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ام المؤمنین کو وصیت
حدیث نمبر: 4344
وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَائِشَةُ إِذَا أَرَدْتِ اللُّحُوقَ بِي فَلْيَكْفِكِ مِنَ الدُّنْيَا كَزَادِ الرَّاكِبِ وَإِيَّاكِ وَمُجَالَسَةَ الْأَغْنِيَاءِ وَلَا تَسْتَخْلِقِي ثَوْبًا حَتَّى تُرَقِّعِيهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ صَالِحِ بْنِ حَسَّانَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ: صَالِحُ بْنُ حَسَّانَ مُنكر الحَدِيث
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے فرمایا: ”عائشہ! اگر تم میرا ساتھ چاہتی ہو تو پھر تمہیں سوار کے زادِ راہ جتنی دنیا کافی ہونی چاہیے۔ تم مال داروں کی ہم نشینی سے بچو، اور کسی کپڑے کو پرانا و بوسیدہ مت خیال کرو حتی کہ تم اسے پیوند نہ لگا لو۔ “ اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور فرمایا: یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اسے صالح بن حسان کی حدیث کے حوالے سے جانتے ہیں۔ اور محمد بن اسماعیل (امام بخاری ؒ) نے فرمایا: صالح بن حسان منکر الحدیث ہے۔ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه الترمذي (1780)
٭ صالح بن حسان: متروک.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا