مشكوة المصابيح
كتاب اللباس
كتاب اللباس
آدھی پنڈلی تک تہبند
حدیث نمبر: 4331
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِزْرَةُ الْمُؤْمِنِ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ لَا جُنَاحَ عَلَيْهِ فِيمَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْكَعْبَيْنِ مَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ فَفِي النَّارِ» قَالَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ «وَلَا يَنْظُرُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا: ”مومن کا ازار اس کی نصف پنڈلی تک ہونا چاہیے، اور اگر وہ نصف پنڈلی اور ٹخنوں کے درمیان ہو تو بھی اس پر کوئی گناہ نہیں، اور جو اس سے نیچے ہو تو وہ آگ میں (لے جاتا) ہے۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ تین بار فرمایا۔ ”اللہ روزِ قیامت اس شخص کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھے گا جو تکبر کے طور پر اپنا ازار گھسیٹتا ہے۔ “ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (4093) و ابن ماجه (3573)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح