مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
مؤمن کی عجیب مثال
حدیث نمبر: 4250
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَثَلُ الْمُؤْمِنِ وَمَثَلُ الْإِيمَانِ كَمَثَلِ الْفَرَسِ فِي آخِيَّتِهِ يَجُولُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى آخِيَّتِهِ وَإِنَّ الْمُؤْمِنَ يَسْهُو ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى الْإِيمَانِ فَأَطْعِمُوا طَعَامَكُمُ الْأَتْقِيَاءَ وَأَوْلُوا مَعْرُوفَكُمُ الْمُؤْمِنِينَ» . رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي «شُعَبِ الْإِيمَانِ» وَأَبُو نُعَيْمٍ فِي «الْحِلْية»
ابوسعید رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”مومن اور ایمان کی مثال اس گھوڑے کے مثل ہے جو اپنے کھونٹے کے ساتھ بندھا ہوا ہے دوڑتا پھرتا ہے لیکن اپنے کھونٹے کی طرف ہی لوٹ آتا ہے، اور مومن بھول جاتا ہے (غلطی کر بیٹھتا ہے) اور پھر ایمان کی طرف پلٹ آتا ہے، تم اپنا کھانا متقی لوگوں کو کھلاؤ اور مومنوں کے ساتھ بھلائی کرو۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ البیھقی فی شعب الایمان۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه البيھقي في شعب الإيمان (10964، نسخة محققة: 10460. 10461) وأبو نعيم في حلية الأولياء (179/8) [و أحمد (38/3، 55)]
٭ فيه أبو سليمان الليثي: لم أجد من وثقه غير ابن حبان من المتقدمين وانظر مجمع الزوائد (201/10) و صحيح ابن حبان (الإحسان: 615)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف