مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
علاج کے لیے داغنے کی ممانعت
حدیث نمبر: 4216
وَعَن أُمِّ المنذِر قَالَتْ: دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ عَلِيٌّ وَلَنَا دَوَالٍ مُعَلَّقَةٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ وَعَلِيٌّ مَعَهُ يَأْكُلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَلِيٍّ: «مَهْ يَا عَلِيُّ فَإِنَّكَ نَاقِهٌ» قَالَتْ: فَجَعَلْتُ لَهُمْ سِلْقًا وَشَعِيرًا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا عَلِيُّ مِنْ هَذَا فَأَصِبْ فَإِنَّهُ أَوْفَقُ لَكَ» . رَوَاهُ أَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ
ام منذر رضی اللہ عنہ بیان کرتیں ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے گھر تشریف لائے اور علی رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ہمراہ تھے، ہمارے گھر میں کھجور کے خوشے لٹک رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں تناول فرمانے لگے اور علی رضی اللہ عنہ بھی آپ کے ساتھ کھانے لگے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”علی! باز رہو، کیونکہ تم ابھی ابھی صحت یاب ہوئے ہو۔ “ وہ بیان کرتی ہیں، میں نے ان کے لیے چقندر اور جو پکائے تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”علی! یہ کھاؤ کیونکہ یہ تمہارے لیے زیادہ موزوں ہے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ احمد و الترمذی و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أحمد (364/6 ح 27593) و الترمذي (2037 وقال: حسن غريب) و ابن ماجه (3442)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن