مشكوة المصابيح
كتاب الأطعمة
كتاب الأطعمة
مؤمن ایک اور کافر سات انتڑیوں سے کھاتا پیتا ہے
حدیث نمبر: 4176
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَافَهُ ضَيْفٌ وَهُوَ كَافِرٌ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَهَا ثُمَّ أُخْرَى فَشَرِبَهُ ثُمَّ أُخْرَى فَشَرِبَهُ حَتَّى شَرِبَ حِلَابَ سَبْعِ شِيَاهٍ ثُمَّ إِنَّهُ أَصْبَحَ فَأَسْلَمَ فَأَمَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ فَحُلِبَتْ فَشَرِبَ حِلَابَهَا ثُمَّ أَمَرَ بِأُخْرَى فَلَمْ يَسْتَتِمَّهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمُؤْمِنُ يَشْرَبُ فِي مِعًى وَاحِدٍ وَالْكَافِرُ يشربُ فِي سَبْعَة أمعاء»
اور صحیح مسلم کی دوسری روایت جو کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاں ایک کافر شخص مہمان ٹھہرا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک بکری کے متعلق فرمایا تو اس کا دودھ دھویا گیا، اس نے اس کا سارا دودھ پی لیا، پھر دوسری کا دودھ دھویا گیا تو اس نے وہ بھی پی لیا، پھر ایک اور کا دودھ دھویا گیا، اس نے اسے بھی پی لیا، حتی کہ اس نے سات بکریوں کا دودھ پی لیا، پھر اگلے روز اس نے اسلام قبول کر لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لیے ایک بکری کے متعلق حکم فرمایا، اس کا دودھ دھویا گیا اس نے اس کا دودھ پی لیا، پھر دوسری کے متعلق حکم دیا گیا تو وہ دوسری کا سارا دودھ نہ پی سکا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”مومن ایک آنت میں پیتا ہے جبکہ کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (2063/186)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح