Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح
كتاب الصيد والذبائح
لڑکے کے لئے دو اور لڑکی کے لئے ایک بکری ذبح کی جائے
حدیث نمبر: 4156
وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْعَقِيقَةِ فَقَالَ: «لَا يُحِبُّ اللَّهُ الْعُقُوقَ» كَأَنَّهُ كَرِهَ الِاسْمَ وَقَالَ: «مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسِكَ عَنْهُ فَلْيَنْسِكْ عَنِ الْغُلَامِ شَاتَيْنِ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةً» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عقیقہ کے بارے میں مسئلہ دریافت کیا گیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ عقوق کو پسند نہیں کرتا۔ گویا آپ نے یہ نام ناپسند فرمایا، اور فرمایا: جس کے ہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کی طرف سے ذبح کرنا پسند کرے تو وہ لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کرے۔ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (2842) و النسائي (161/7. 164 ح 4217)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن