مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح
كتاب الصيد والذبائح
کھیت اور ریوڑ کی رکھوالی کرنے والے کتوں کا بیان
حدیث نمبر: 4102
عَن عبد الله بنِ مُغفَّلٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنَ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا كُلِّهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا كُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالدَّارِمِيُّ وَزَادَ التِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ: «وَمَا مِنْ أَهْلِ بَيْتٍ يَرْتَبِطُونَ كَلْبًا إِلَّا نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِمْ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ كَلْبَ حَرْثٍ أَوْ كَلْبَ غنم»
عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر کتے اللہ تعالیٰ کی مخلوق نہ ہوتے تو میں ان سب کو قتل کرنے کا حکم فرماتا، تم ان میں سے انتہائی سیاہ کو قتل کرو۔ “ ابوداؤد، دارمی۔ اور امام ترمذی اور امام نسائی نے یہ اضافہ نقل کیا ہے: ”جو گھر والے شکاری کتے، کھیتی باڑی کی یا بکریوں کی حفاظت والے کتے کے سوا کوئی کتا پالتے ہیں، ان کے عمل میں سے روزانہ ایک قراط کم کر دیا جاتا ہے۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و الدارمی و الترمذی و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (2845) و الدارمي (90/2 ح 2013) و الترمذي (1489 وقال: حسن)
والنسائي (185/7 ح 4285) [و ابن ماجه (3205)]
٭ الحسن البصري عنعن و للحديث شواھد ضعيفة عند الطبراني (الکبير 349/11) و أبي يعلي (2442) و ابن حبان (الموارد: 1083، الإحسان: 5629) وغيرهم و حديث أبي داود (2846) يغني عنه.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف