مشكوة المصابيح
كتاب الصيد والذبائح
كتاب الصيد والذبائح
غیر اللہ کے نام پر ذبح کرنے والے پر لعنت
حدیث نمبر: 4070
وَعَن أبي الطُّفَيْل قَالَ: سُئِلَ عَليّ: هَلْ خَصَّكُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْءٍ؟ فَقَالَ: مَا خَصَّنَا بِشَيْءٍ لَمْ يَعُمَّ بِهِ النَّاسَ إِلَّا مَا فِي قِرَابِ سَيْفِي هَذَا فَأَخْرَجَ صَحِيفَةً فِيهَا: «لَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ سَرَقَ مَنَارَ الْأَرْضِ وَفِي رِوَايَةٍ مَنْ غَيَّرَ مَنَارَ الْأَرْضِ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَى مُحْدِثًا» . رَوَاهُ مُسْلِمٌ
ابوطفیل (عامر بن واثلہ) بیان کرتے ہیں، علی رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا گیا، کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمہیں کوئی خاص چیز عطا فرمائی؟ انہوں نے فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں کوئی خاص ایسی چیز عطا نہیں فرمائی جو آپ نے دیگر لوگوں کو نہ بتائی ہو۔ البتہ یہ چیز ہے جو کہ میری تلوار کے نیام میں ہے، انہوں نے ایک صحیفہ نکالا اس میں درج تھا: ”غیر اللہ کے لیے ذبح کرنے والے پر اللہ لعنت کرے، زمین کے نشان (حدود) چوری کرنے والے پر اللہ لعنت کرے۔ “ اور ایک روایت میں ہے: ”جس نے زمین کے نشانات (ملکیتی حدود) بدل ڈالے (اللہ اس پر لعنت فرمائے) ”اپنے والد پر لعنت کرنے والے پر اللہ لعنت کرے اور بدعتی شخص کو پناہ دینے والے شخص پر اللہ لعنت کرے۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1978/47)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح