مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
مال غنیمت میں خیانت کرنے والے کی نماز جنازہ
حدیث نمبر: 4011
وَعَنْ يَزِيدَ بْنِ خَالِدٍ: أَنِّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُوُفِّيَ يَوْمَ خَيْبَرَ فَذَكَرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ» فَتَغَيَّرَتْ وُجُوهُ النَّاسِ لِذَلِكَ فَقَالَ: «إِنَّ صَاحِبَكُمْ غَلَّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ» فَفَتَّشْنَا مَتَاعَهُ فَوَجَدْنَا خَرَزًا مِنْ خَرَزِ يَهُودَ لَا يُسَاوِي دِرْهَمَيْنِ. رَوَاهُ مَالك وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
یزید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غزوہ خیبر کے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک ساتھی فوت ہو گیا، صحابہ نے اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ساتھی کی نماز جنازہ پڑھو۔ “ یہ سن کر صحابہ کے چہروں کا رنگ متغیر ہو گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے ساتھی نے مال غنیمت میں خیانت کی ہے۔ “ ہم نے اس کے سامان کی تلاشی لی تو ہم نے اس میں یہود کا ایک نگینہ پایا جس کی قیمت دو درہم کے برابر بھی نہیں تھی۔ اسنادہ حسن، رواہ مالک و ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه مالک (458/2 ح 1010) و أبو داود (2710) و النسائي (4/ 64 ح 1961)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن