مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
مال غنیمت میں خمس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مخصوص تھا
حدیث نمبر: 3993
وَعَن جُبيرِ بن مُطعمٍ قَالَ: مَشَيْتُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا: أَعْطَيْتَ بَنِي الْمُطَّلِبِ مِنْ خُمُسِ خَيْبَرَ وَتَرَكْتَنَا وَنَحْنُ بِمَنْزِلَةٍ وَاحِدَةٍ مِنْكَ؟ فَقَالَ: «إِنَّمَا بَنُو هَاشِمٍ وَبَنُو المطلبِ وَاحِدٌ» . قَالَ جُبَيْرٌ: وَلَمْ يَقْسِمِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَنِي عَبْدِ شَمْسٍ وَبَنِي نوفلٍ شَيْئا. رَوَاهُ البُخَارِيّ
جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں اور عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ، نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا، آپ نے خیبر کے خمس میں سے بنو مطلب کو عطا کیا ہے اور ہمیں چھوڑ دیا ہے، جبکہ ہمارا اور ان کا آپ سے ایک رشتہ ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بنو ہاشم اور بنو مطلب ایک ہی چیز ہیں۔ “ جبیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو عبد شمس اور بنو نوفل کے درمیان کچھ بھی تقسیم نہ فرمایا۔ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (4229)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح