مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
مسیلمہ کذاب کے ایلچی
حدیث نمبر: 3984
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: جَاءَ ابْنُ النَّوَّاحَةِ وَابْنُ أُثَالٍ رَسُولَا مُسَيْلِمَةَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمَا: «أَتَشْهَدَانِ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ؟» فَقَالَا: نَشْهَدُ أَنَّ مُسَيْلِمَةَ رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «آمَنْتُ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَلَوْ كُنْتُ قَاتِلًا رَسُولًا لَقَتَلْتُكُمَا» . قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: فَمَضَتِ السُّنَّةُ أَنَّ الرَّسول لَا يُقتَلُ. رَوَاهُ أَحْمد
ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ابن نواحہ اور ابن اثال مسیلمہ کے قاصد بن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”کیا تم گواہی دیتے ہو کہ میں اللہ کا رسول ہوں؟“ انہوں نے کہا: ہم گواہی دیتے ہیں کہ مسیلمہ اللہ کا رسول ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”میں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتا ہوں، اگر میں کسی قاصد کو قتل کرنے والا ہوتا تو میں تمہیں قتل کر دیتا۔ “ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یہ سنت بن گئی کہ قاصد کو قتل نہیں کیا جائے۔ ضعیف، رواہ احمد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه أحمد (390/1. 391 ح 3708)
٭ المسعودي اختلط: روي عنه يزيد بن ھارون و أبو النضر ھاشم بن القاسم و عبد الرحمٰن بن مھدي و تابعه سفيان الثوري و سنده ضعيف و لحديثه شواھد ضعيفة عند أبي داود (2762) وغيره.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف