مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط کسریٰ کے نام
حدیث نمبر: 3927
وَعَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بِكِتَابِهِ إِلَى كِسْرَى مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُذَافَةَ السَّهْمِيِّ فَأَمَرَهُ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَى عَظِيمِ الْبَحْرَيْنِ فَدَفَعَهُ عَظِيمُ الْبَحْرَيْنِ إِلَى كِسْرَى فَلَمَّا قَرَأَ مَزَّقَهُ قَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ: فَدَعَا عَلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُمَزَّقُوا كُلَّ مُمَزَّقٍ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عبداللہ بن حذافہ سہمی رضی اللہ عنہ کے ذریعے کسریٰ کے نام خط بھیجا اور انہیں حکم فرمایا کہ وہ اسے سربراہ بحرین کے حوالے کرے، چنانچہ سربراہ بحرین نے یہ خط کسریٰ کے حوالے کیا، جب اس نے پڑھا تو اس نے اسے چاک کر دیا، ابن مسیّب بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے لیے بددعا کی کہ وہ پارہ پارہ کر دیے جائیں۔ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (4424)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح