مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفقت و رافت کا ایک نمونہ
حدیث نمبر: 3915
وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: كُنَّا يَوْمَ بَدْرٍ كُلَّ ثَلَاثَةٍ عَلَى بَعِيرٍ فَكَانَ أَبُو لُبَابَةَ وَعَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ زَمِيلَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: فَكَانَتْ إِذَا جَاءَتْ عُقْبَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَا: نَحْنُ نَمْشِي عَنْكَ قَالَ: «مَا أَنْتُمَا بِأَقْوَى مِنِّي وَمَا أَنَا بِأَغْنَى عَنِ الْأَجْرِ مِنْكُمَا» . رَوَاهُ فِي شرح السّنة
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، غزوہ بدر کے دن ہم تین تین آدمی ایک اونٹ پر سوار تھے، ابولبابہ اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھی تھے، راوی بیان کرتے ہیں، جب (پیدل چلنے کی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی باری آتی تو وہ عرض کرتے، آپ کی طرف سے ہم پیدل چلتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے: ”تم دونوں مجھ سے زیادہ قوی ہو نہ میں اجر حاصل کرنے میں تم دونوں سے زیادہ بے نیاز ہوں۔ “ اسنادہ حسن، رواہ فی شرح السنہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه البغوي في شرح السنة (35/11. 36 ح 2686) [و أحمد (411/1) و ابن حبان (الموارد: 1688) و صححه الحاکم علي شرط مسلم (20/3) ووافقه الذهبي]»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن