مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
صحابی کا جذبہ شہادت
حدیث نمبر: 3852
وَعَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ أَبْوَابَ الْجَنَّةِ تَحْتَ ظِلَالِ السُّيُوفِ» فَقَامَ رَجُلٌ رَثُّ الْهَيْئَةِ فَقَالَ: يَا أَبَا مُوسَى أَنْتَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هَذَا؟ قَالَ: نَعَمْ فَرَجَعَ إِلَى أَصْحَابِهِ فَقَالَ: أَقْرَأُ عَلَيْكُمُ السَّلَامَ ثُمَّ كَسَرَ جَفْنَ سَيْفِهِ فَأَلْقَاهُ ثُمَّ مَشَى بِسَيْفِهِ إِلَى الْعَدُوِّ فَضَرَبَ بِهِ حَتَّى قُتِلَ. رَوَاهُ مُسلم
ابوموسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جنت کے دروازے تلواروں کے سائے تلے ہیں۔ “ (یہ سن کر) ایک فقیر الحال شخص کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا: ابوموسیٰ! کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ شخص اپنے ساتھیوں کی طرف پلٹا اور کہا: میرا تمہیں سلام پہنچے، پھر اس نے اپنی تلوار کی نیام توڑ کر پھینک دی اور اپنی تلوار لے کر دشمن کی طرف بڑھا، اور وہ اس کے ساتھ قتال کرتے کرتے شہید ہو گیا۔ رواہ مسلم (۱۴۶ / ۱۹۰۲)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (146/ 1902)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح