مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
مجاہد کے درجے کی بلندی کا بیان
حدیث نمبر: 3851
وَعَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسلم قَالَ: «من رَضِي بِاللَّه رَبًّا وَالْإِسْلَام دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ رَسُولًا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ» . فَعَجِبَ لَهَا أَبُو سَعِيدٍ فَقَالَ: أَعِدْهَا عَلَيَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ: «وَأُخْرَى يَرْفَعُ اللَّهُ بِهَا الْعَبْدَ مِائَةَ دَرَجَةٍ فِي الْجَنَّةِ مَا بَيْنَ كُلِّ دَرَجَتَيْنِ كَمَا بَيْنَ السَّمَاءِ وَالْأَرْضِ» . قَالَ: وَمَا هِيَ يَا رَسُولَ الله؟ قَالَ: «الْجِهَاد فِي سَبِيل الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ الله» . رَوَاهُ مُسلم
ابوسعید رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ کے رب ہونے، اسلام کے دین ہونے اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رسول ہونے پر راضی ہو گیا تو اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ “ ابوسعید رضی اللہ عنہ نے ان کلمات پر تعجب کرتے ہوئے عرض کیا، اللہ کے رسول! یہ کلمات مجھے دوبارہ سنائیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ کلمات انہیں دوبارہ سنائے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایک اور چیز ہے جس کی وجہ سے اللہ بندے کو جنت میں سو درجے بلند فرما دیتا ہے ہر دو درجوں کے درمیان اس قدر فاصلہ ہے جیسے زمین و آسمان کے درمیان فاصلہ ہے؟“ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنا، اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔ “ رواہ مسلم ((۱۱۶ / ۱۸۸۴)۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (116/ 1884)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيحٌ
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح