مشكوة المصابيح
كتاب الجهاد
كتاب الجهاد
جہاد کی اقسام
حدیث نمبر: 3846
وَعَنْ مُعَاذٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْغَزْوُ غَزْوَانِ فَأَمَّا مَنِ ابْتَغَى وَجْهَ اللَّهِ وَأَطَاعَ الْإِمَامَ وَأَنْفَقَ الْكَرِيمَةَ وَيَاسَرَ الشَّرِيكَ واجتنبَ الْفساد فَإِن نَومه ونهبه أَجْرٌ كُلُّهُ. وَأَمَّا مَنْ غَزَا فَخْرًا وَرِيَاءً وَسُمْعَةً وَعَصَى الْإِمَامَ وَأَفْسَدَ فِي الْأَرْضِ فَإِنَّهُ لَمْ يَرْجِعْ بِالْكَفَافِ» . رَوَاهُ مَالِكٌ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيّ
معاذ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جہاد دو قسم کا ہے، رہا وہ شخص جس نے اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے جہاد کیا، امام و امیر کی اطاعت کی، انتہائی قیمتی مال خرچ کیا، اپنے ساتھی کو آسانی و سہولت فراہم کی اور فساد سے اجتناب کیا تو ایسے شخص کا سونا اور جاگنا سب باعث اجر ہے، دوسرا وہ شخص جس نے فخر و ریا نیز شہرت کی خاطر جہاد کیا، امام و امیر کی نافرمانی کی اور زمین میں فساد پیدا کیا تو وہ ثواب کے ساتھ واپس نہیں آتا۔ “ صحیح، رواہ مالک و ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک (466/2 ح 1030 وھو موقوف / حسن) و أبو داود (2515 وسنده صحيح) و النسائي (49/6. 50 ح 3190. 4200)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح