مشكوة المصابيح
كتاب الإمارة والقضاء
كتاب الإمارة والقضاء
قضا کی نزاکت کا بیان
حدیث نمبر: 3739
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا مِنْ حَاكِمٍ يَحْكُمُ بَيْنَ النَّاسِ إِلَّا جَاءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَلَكٌ آخِذٌ بِقَفَاهُ ثُمَّ يَرْفَعُ رَأْسَهُ إِلَى السَّمَاءِ فَإِنْ قَالَ: أَلْقِهْ أَلْقَاهُ فِي مَهْوَاةٍ أَرْبَعِينَ خَرِيفًا. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَابْنُ مَاجَهْ والْبَيْهَقِيُّ فِي شُعَبِ الْإِيمَان
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو حاکم بھی لوگوں کے درمیان فیصلے کرتا ہے وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ ایک فرشتہ اسے گدی سے پکڑے ہو گا، پھر وہ اپنا سر آسمان کی طرف اٹھائے گا اگر اللہ تعالیٰ نے کہا: اسے پھینک دو، وہ اسے چالیس سال (کی مسافت کی گہرائی) کے گڑھے میں پھینک دے گا۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد و ابن ماجہ و البیھقی فی شعب الایمان۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أحمد 430/1 ح 4097) و ابن ماجه (2311) و البيھقي في شعب الإيمان (7533)
٭ مجالد: ضعيف، و السند ضعفه البوصيري.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف