مشكوة المصابيح
كتاب الإمارة والقضاء
كتاب الإمارة والقضاء
رسو اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چند نصیحتوں کا بیان
حدیث نمبر: 3713
وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سِتَّةَ أَيَّامٍ اعْقِلْ يَا أَبَا ذَرٍّ مَا يُقَالُ لَكَ بَعْدُ» فَلَمَّا كَانَ الْيَوْمُ السَّابِعُ قَالَ: «أُوصِيكَ بِتَقْوَى اللَّهِ فِي سِرِّ أَمْرِكَ وَعَلَانِيَتِهِ وَإِذَا أَسَأْتَ فَأَحْسِنْ وَلَا تَسْأَلَنَّ أَحَدًا شَيْئًا وَإِنْ سَقَطَ سَوْطُكَ وَلَا تَقْبِضْ أَمَانَةً وَلَا تَقْضِ بَيْنَ اثْنَيْنِ»
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چھ روز مجھے فرماتے رہے: ”ابوذر! جو کچھ تجھے بتایا جا رہا ہے اسے یاد کر لو۔ “ جب اس کے بعد ساتواں روز ہوا تو فرمایا: ”میں تیرے ظاہری و باطنی امور میں تجھے اللہ کا تقوی اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں، اور جب تو بُرائی کر بیٹھے تو پھر نیکی کر، اور کسی سے کوئی چیز نہ مانگنا خواہ تمہارا کوڑا گِر پڑے، اور امانت نہ رکھ اور دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ نہ کرنا۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه أحمد (181/5 ح 21906)
٭ فيه ابن لھيعة ضعيف لاختلاطه و للحديث سند آخر ضعيف عند أحمد و الطحاوي في شرح مشکل الآثار (39/1 ح 46)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف