مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
شرابی کو آخرت میں دوزخیوں کی پیپ کی سزا
حدیث نمبر: 3654
وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى بَعَثَنِي رَحْمَة للعالمينَ وهُدىً لِلْعَالِمِينَ وَأَمَرَنِي رَبِّي عَزَّ وَجَلَّ بِمَحْقِ الْمَعَازِفِ وَالْمَزَامِيرِ وَالْأَوْثَانِ وَالصُّلُبِ وَأَمْرِ الْجَاهِلِيَّةِ وَحَلَفَ رَبِّي عزَّ وجلَّ: بعِزَّتي لَا يشربُ عبدٌ منْ عَبِيدِي جرعة خَمْرٍ إِلَّا سَقَيْتُهُ مِنَ الصَّدِيدِ مِثْلَهَا وَلَا يَتْرُكُهَا مِنْ مَخَافَتِي إِلَّا سَقَيْتُهُ مِنْ حِيَاضِ الْقُدس. رَوَاهُ أَحْمد
ابوامامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ تعالیٰ نے مجھے جہان والوں کے لیے باعث رحمت اور باعث ہدایت بنا کر مبعوث فرمایا۔ اور میرے رب نے آلاتِ موسیقی، بتوں، صلیبوں اور رسوماتِ جاہلیت ختم کرنے کا مجھے حکم فرمایا اور میرے رب عزوجل نے میری عزت کی قسم اٹھا کر فرمایا: ”میرے جس بندے نے شراب کا ایک گھونٹ پیا تو میں اسی مثل اسے پیپ پلاؤں گا اور جس نے میرے ڈر کی وجہ سے اسے ترک کر دیا تو میں اسے شراب طہور پلاؤں گا۔ “ اسنادہ ضعیف جذا، رواہ احمد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف جدًا، رواه أحمد (257/5 ح 22571)
٭ فرج بن فضالة الحمصي (ضعيف) عن علي بن يزيد (ضعيف جدًا) عن القاسم عنه.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف جدًا