مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
سخت سردی میں بھی شراب پینا حرام ہے
حدیث نمبر: 3651
وَعَنْ دَيْلَمٍ الْحِمْيَرِيِّ قَالَ: قُلْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ بَارِدَةٍ وَنُعَالِجُ فِيهَا عَمَلًا شَدِيدًا وَإِنَّا نَتَّخِذُ شَرَابًا مِنْ هَذَا الْقَمْحِ نَتَقَوَّى بِهِ عَلَى أَعْمَالِنَا وَعَلَى بَرْدِ بِلَادِنَا قَالَ: «هَلْ يُسْكِرُ؟» قُلْتُ: نَعَمْ قَالَ: «فَاجْتَنِبُوهُ» قُلْتُ: إِنَّ النَّاسَ غَيْرُ تَارِكِيهِ قَالَ: «إِنْ لَمْ يَتْرُكُوهُ فقاتلوهم» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
دیلم حمیری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا، اللہ کے رسول! ہم سرد علاقے میں رہتے ہیں اور وہاں مشقت والا کام کرتے ہیں، ہم اس گندم سے شراب تیار کرتے ہیں جس کے ذریعے ہم اپنے کام اور اپنے علاقے کی سردی کے مقابلے میں قوت حاصل کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا وہ نشہ آور ہے؟“ میں نے عرض کیا: جی ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس سے اجتناب کرو۔ “ میں نے عرض کیا: لوگ اسے ترک کرنے والے نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر وہ اسے نہ چھوڑیں تو ان سے لڑائی کرو۔ “ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه أبو داود (3683)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: حسن