مشكوة المصابيح
كتاب الحدود
كتاب الحدود
سزا دینے کے بعد بددعا کرنا یعنی شیطان کی مدد کرنا
حدیث نمبر: 3626
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَجُلٍ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَقَالَ: «اضْرِبُوهُ» فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ قَالَ: «لَا تَقُولُوا هَكَذَا لَا تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ» . رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک آدمی لایا گیا جس نے پی رکھی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے مارو۔ “ ہم میں سے کوئی اپنے ہاتھ سے مارنے والا تھا، کوئی جوتوں کے ساتھ اور کوئی اپنے کپڑے کے ساتھ مارنے والا تھا، جب وہ واپس ہوا تو کسی نے کہہ دیا: اللہ تمہیں رسوا کرے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ایسے نہ کہو، اس کے خلاف شیطان کی مدد نہ کرو۔ “ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (6777)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح