مشكوة المصابيح
كتاب القصاص
كتاب القصاص
ہر ایک اپنے اپنے جرم کا ذمہ دار
حدیث نمبر: 3471
وَعَن أبي رِمْثَةَ قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أبي فقالَ: «مَنْ هَذَا الَّذِي مَعَكَ؟» قَالَ: ابْنِي أَشْهَدُ بِهِ قَالَ: «أَمَا إِنَّهُ لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ وَزَادَ فِي «شَرْحِ السُّنَّةِ» فِي أَوَّلِهِ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَى أَبِي الَّذِي بِظَهْرِ رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وَسلم فَقَالَ: دَعْنِي أُعَالِجُ الَّذِي بِظَهْرِكِ فَإِنِّي طَبِيبٌ. فَقَالَ: «أَنْتَ رفيقٌ واللَّهُ الطبيبُ»
ابورِمثہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے ساتھ یہ کون ہے؟“ انہوں نے عرض کیا: میرا بیٹا ہے۔ آپ اس کے متعلق گواہ رہیے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”آگاہ رہو! نہ تو تیرے گناہ کا اس سے مؤاخذہ ہو گا نہ اس کے گناہ کا تجھ سے مؤاخذہ ہو گا۔ “ اور شرح السنہ میں اس حدیث کے شروع میں مزید الفاظ ہیں: انہوں نے بیان کیا: میں اپنے والد کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میرے والد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پشت پر جو چیز (مہر نبوت) تھی وہ دیکھ لی تو عرض کیا مجھے اجازت دیں، میں اس چیز کا علاج کرتا ہوں جو آپ کی پشت پر ہے کیونکہ میں طبیب ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم رفیق ہو اور اللہ طبیب ہے۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد و النسائی و البغوی فی شرح السنہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (4495) و النسائي (53/8 ح 4836) و البغوي في شرح السنة (181/10 ح 2534) [من طريق الشافعي و ھذا في الأم (95/7)]»
قال الشيخ الألباني: جيد
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح