مشكوة المصابيح
كتاب الإيمان والنذور
كتاب الإيمان والنذور
اپنا سارا مال خیرات کرنا منع ہے
حدیث نمبر: 3434
وَعَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمْسِكْ بَعْضَ مَالِكَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكَ» . قُلْتُ: فَإِنِّي أُمْسِكُ سَهْمِي الَّذِي بِخَيْبَر. وَهَذَا طرف من حَدِيث مطول
کعب بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری توبہ کا یہ تقاضا ہے کہ میں اپنا سارا مال اللہ اور اس کے رسول کے لیے صدقہ کر دوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اپنا کچھ مال رکھ لو وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ “ میں نے عرض کیا: میں اپنا خیبر والا حصہ روک لیتا ہوں۔ “ بخاری، مسلم، اور یہ ایک لمبی حدیث کا کچھ حصہ ہے۔ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (6690) و مسلم (2769/53)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه