مشكوة المصابيح
كتاب العتق
كتاب العتق
مکاتب کا دیت و میراث میں حق کا بیان
حدیث نمبر: 3402
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَصَابَ الْمُكَاتَبُ حَدًّا أَوْ مِيرَاثًا وَرِثَ بِحِسَابِ مَا عَتَقَ مِنْهُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَفِي رِوَايَةٍ لَهُ قَالَ: «يُودَى الْمُكَاتَبُ بِحِصَّةِ مَا أَدَّى دِيَةَ حر وَمَا بَقِي دِيَة عبد» . وَضَعفه الفص الثَّالِث
ابن عباس رضی اللہ عنہ، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب مکاتب دیت یا میراث کا مستحق بنتا ہے تو وہ اپنی آزادی کے حساب سے وارث بنے گا۔ “ اور ترمذی کی روایت میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”مکاتب کو اس حصہ کے مطابق دیت دی جائے گی جو اس نے دیت حر ادا کی ہے اور جو بچ جائے وہ دیت عبد ہے۔ “ اور امام ترمذی نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔ اسنادہ صحیح، رواہ ابوداؤد و الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده صحيح، رواه أبو داود (4582) و الترمذي (1259 وقال: حسن) [و النسائي (46/8ح 4815 ب]
٭ قوله ’’و ضعفه‘‘ أي: ضعفه البغوي في مصابيح السنة (490/2 ح 2547) و ھذا التضعيف مردود.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح