مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
مسئلہ ظہار
حدیث نمبر: 3299
وَعَن أبي سلمةَ: أَنَّ سَلْمَانَ بْنَ صَخْرٍ وَيُقَالُ لَهُ: سَلَمَةُ بْنُ صَخْرٍ الْبَيَاضِيُّ جَعَلَ امْرَأَتَهُ عَلَيْهِ كَظَهْرِ أُمِّهِ حَتَّى يَمْضِيَ رَمَضَانُ فَلَمَّا مَضَى نِصْفٌ مِنْ رَمَضَانَ وَقَعَ عَلَيْهَا لَيْلًا فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ لَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَعْتِقْ رَقَبَةً» قَالَ: لَا أَجِدُهَا قَالَ: «فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ» قَالَ: لَا أَسْتَطِيعُ قَالَ: «أَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْكِينًا» قَالَ: لَا أَجِدُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِفَرْوَةَ بْنِ عَمْرٍو: «أَعْطِهِ ذَلِكَ الْعَرَقَ» وَهُوَ مِكْتَلٌ يَأْخُذُ خَمْسَةَ عَشَرَ صَاعًا أَوْ سِتَّةَ عَشَرَ صَاعا «ليُطعِمَ سِتِّينَ مِسْكينا» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
ابوسلمہ سے روایت ہے کہ سلمان بن صخر، انہیں سلمہ بن صخر بیاضی بھی کہا جاتا ہے، نے اپنی بیوی کو پورا رمضان اپنے اوپر اپنی ماں کی پشت کی طرح قرار دے لیا، جب نصف رمضان گزر گیا تو ایک رات اس نے اس سے جماع کر لیا، پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس کے متعلق آپ سے ذکر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے فرمایا: ”ایک غلام آزاد کرو۔ “ اس نے عرض کیا، میرے پاس کوئی غلام نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”دو ماہ کے مسلسل روزے رکھو۔ “ اس نے عرض کیا: میں استطاعت نہیں رکھتا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلاؤ۔ “ اس نے عرض کیا: میں طاقت نہیں رکھتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فروہ بن عمرو سے فرمایا: ”اسے پندرہ صاع یا سولہ (تقریباً چالیس کلو) والا کھجوروں کا ٹوکرا دے دو تاکہ وہ ساٹھ مسکینوں کو کھلا دے۔ “ حسن، رواہ الترمذی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (1200 وقال:حسن)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: حسن