مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
ام المؤمنین ام حبیہ رضی اللہ عنہا کا حق مہر نجاشی نے ادا کیا
حدیث نمبر: 3208
عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ: أَنَّهَا كَانَتْ تَحْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَحْشٍ فَمَاتَ بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ فَزَوَّجَهَا النَّجَاشِيُّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَمْهَرَهَا عَنهُ أَرْبَعَة آلَاف. وَفِي رِوَايَة: أَرْبَعَة دِرْهَمٍ وَبَعَثَ بِهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ شُرَحْبِيل بن حَسَنَة. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ام حبیبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ عبداللہ بن جحش کے نکاح میں تھیں، وہ سرزمین حبشہ میں انتقال کر گئے تو نجاشی نے ان کا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نکاح کر دیا اور انہیں اپنی طرف سے چار ہزار اور ایک روایت میں ہے: چار ہزار درہم حق مہر ادا کیا اور انہیں شرحبیل بن حسنہ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجا۔ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (2107. 2108 [2086]) و النسائي (119/6 ح 2352)
٭ ابن شھاب الزھري مدلس و عنعن.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف