مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
مالکن کے لئے اپنے غلام کا حکم
حدیث نمبر: 3120
وَعَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَى فَاطِمَةَ بِعَبْدٍ قَدْ وَهَبَهُ لَهَا وَعَلَى فَاطِمَةَ ثَوْبٌ إِذَا قَنَّعَتْ بِهِ رَأْسَهَا لَمْ يَبْلُغْ رِجْلَيْهَا وَإِذَا غَطَّتْ بِهِ رِجْلَيْهَا لَمْ يَبْلُغْ رَأْسَهَا فَلَمَّا رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا تَلْقَى قَالَ: «إِنَّهُ لَيْسَ عَلَيْكِ بَأْسٌ إِنَّمَا هُوَ أَبُوكِ وغلامك» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک غلام لے کر فاطمہ رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے جسے آپ نے انہیں ہبہ کر دیا تھا، فاطمہ رضی اللہ عنہ پر ایک کپڑا تھا، جب فاطمہ رضی اللہ عنہ اس سے اپنا سر ڈھانپتیں تو وہ آپ کے پاؤں تک نہ پہنچتا، اور جب وہ اس سے اپنے پاؤں ڈھانپتیں تو وہ ان کے سر تک نہ پہنچتا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی اس پریشانی اور تکلیف کو دیکھا تو فرمایا: ”تم پر کوئی حرج نہیں، ان، میں سے ایک تمہارے والد ہیں اور دوسرا تمہارا غلام ہے۔ “ اسنادہ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه أبو داود (4106)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن