Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

مشكوة المصابيح
كتاب النكاح
كتاب النكاح
کسی کو دیکھے تو فوری طور پر کیا کرے
حدیث نمبر: 3108
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ امْرَأَةً فَأَعْجَبَتْهُ فَأَتَى سَوْدَةَ وَهِيَ تَصْنَعُ طِيبًا وَعِنْدَهَا نِسَاءٌ فَأَخْلَيْنَهُ فَقَضَى حَاجَتَهُ ثُمَّ قَالَ: «أَيُّمَا رَجُلٍ رَأَى امْرَأَةً تُعْجِبُهُ فَلْيَقُمْ إِلَى أَهْلِهِ فَإِنَّ مَعَهَا مثل الَّذِي مَعهَا» . رَوَاهُ الدَّارمِيّ
ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کسی عورت کو دیکھا تو وہ آپ کو اچھی لگی، آپ سودہ رضی اللہ عنہ کے پاس تشریف لائے، وہ اس وقت خوشبو تیار کر رہی تھیں اور ان کے پاس کچھ عورتیں تھیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں علیحدہ کیا اور اپنی حاجت پوری کی پھر فرمایا: کوئی آدمی کسی عورت کو دیکھے اور وہ اسے خوش لگے تو وہ آدمی اپنی اہلیہ کے پاس آئے کیونکہ اس کے پاس بھی وہی کچھ ہے جو اُس عورت کے پاس ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ الدارمی۔

تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه الدارمي (146/2 ح 2221، نسخة محققة: 2261)
٭ و أبو إسحاق عنعن و عبد الله بن حلام: لا يعرف، مجھول الحال و ثقه ابن حبان وحده و حديث مسلم (1403) يغني عنه و فيه ’’أتي زينب‘‘ بدل ’’سودة‘‘ و ھو الصحيح.»

قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف