مشكوة المصابيح
كتاب الفرائض والوصايا
كتاب الفرائض والوصايا
مشرک کا معاملہ
حدیث نمبر: 3064
وَعَنْ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ قَالَ: سَأَلَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَا السُّنَةُ فِي الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ يُسْلِمُ عَلَى يَدَيْ رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ؟ فَقَالَ: «هُوَ أَوْلَى النَّاسِ بِمَحْيَاهُ وَمَمَاتِهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ وَالدَّارِمِيُّ
تمیم داری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مسئلہ دریافت کیا کہ اہل شرک میں سے اس آدمی کے بارے میں، جو کسی مسلمان شخص کے ہاتھوں پر اسلام قبول کر لے، شرعی حکم کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اس کی حیات و ممات کے بارے میں تمام لوگوں سے زیادہ حق دار ہے۔ “ حسن، رواہ الترمذی و ابن ماجہ و الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (2112) و ابن ماجه (2752) والدارمي (377/2 ح 3037)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: حسن