مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھل کا تحفہ کیسے قبول کیا
حدیث نمبر: 3032
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُتِيَ بِبَاكُورَةِ الْفَاكِهَةِ وَضَعَهَا عَلَى عَيْنَيْهِ وَعَلَى شَفَتَيْهِ وَقَالَ: «اللَّهُمَّ كَمَا أَرَيْتَنَا أَوَّلَهُ فَأَرِنَا آخِرَهُ» ثُمَّ يُعْطِيهَا مَنْ يَكُونُ عِنْدَهُ مِنَ الصِّبْيَانِ. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيّ فِي الدَّعْوَات الْكَبِير
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب پہلا پہلا پھل آپ کی خدمت میں پیش کیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے اپنی آنکھوں اور ہونٹوں پر لگاتے اور دعا فرماتے: ”اے اللہ! جس طرح تو نے ہمیں اس کا آغاز دکھایا ہے اسی طرح ہمیں اس کا اختتام بھی دکھانا۔ پھر آپ اسے اپنے پاس بیٹھے ہوئے کسی بچے کو دے دیتے۔ ضعیف، رواہ البیھقی فی الدعوات الکبیر۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «ضعيف، رواه البيھقي في الدعوات الکبير (234/2 ح 463)
٭ فيه عبد الرحمٰن بن يحيي بن سعيد العذري: متروک فالسند ضعيف جدًا، و خالفه عبد الله بن وھب فرواه عن يونس بن يزيد الأيلي عن الزھري مرسلاً وھو الصواب.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف