مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
اولاد میں تحفہ دینے میں انصاف کرنا
حدیث نمبر: 3031
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: قَالَتِ امْرَأَةُ بَشِيرٍ: انْحَلِ ابْنِي غُلَامَكَ وَأَشْهِدْ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنَّ ابْنَةَ فُلَانٍ سَأَلَتْنِي أَنْ أَنْحَلَ ابْنَهَا غُلَامِي وَقَالَتْ: أَشْهِدْ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَلَهُ إِخْوَةٌ؟» قَالَ: نَعَمْ قَالَ: «أَفَكُلَّهُمْ أَعْطَيْتَهُمْ مِثْلَ مَا أَعْطَيْتَهُ؟» قَالَ: لَا قَالَ: «فَلَيْسَ يَصْلُحُ هَذَا وَإِنِّي لَا أَشْهَدُ إِلَّا على حق» . رَوَاهُ مُسلم
جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، بشیر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ نے کہا: میرے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کر دو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس پر گواہ بناؤ۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے تو عرض کیا: فلاں کی بیٹی (یعنی میری اہلیہ) نے مجھ سے مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بیٹے کو اپنا غلام ہبہ کروں اور اس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو گواہ بناؤں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے اور بھی بھائی ہیں؟“ انہوں نے عرض کیا، جی ہاں! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم نے جو اس لڑکے کو دیا ہے وہ ان سب کو بھی دیا ہے؟“ انہوں نے عرض کیا، نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو مناسب نہیں، اور میں تو صرف حق بات پر ہی گواہی دیتا ہوں۔ “ رواہ مسلم۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه مسلم (1624/19)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح