مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
ہدیہ کا عوض دینے کا بیان
حدیث نمبر: 3022
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ أَعْرَابِيًّا أُهْدِيَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَكْرَةً فَعَوَّضَهُ مِنْهَا سِتَّ بَكَرَاتٍ فَتَسَخَّطَ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ فَلَانًا أَهْدَى إِلَيَّ نَاقَةً فَعَوَّضْتُهُ مِنْهَا سِتَّ بَكَرَاتٍ فَظَلَّ سَاخِطًا لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَقْبَلَ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ أَوْ أَنْصَارِيٍّ أَوْ ثَقَفِيٍّ أَوْ دوسي» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے ایک نو عمر اونٹ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بطور ہدیہ پیش کیا تو آپ نے اس کے عوض اسے چھ نو عمر اونٹنیاں دیں، لیکن وہ راضی نہ ہوا۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کا پتہ چلا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی، پھر فرمایا: ”فلاں شخص نے مجھے ایک اونٹ بطور ہدیہ پیش کیا تو میں نے اس کے عوض اسے چھ اونٹنیاں دیں لیکن وہ پھر بھی راضی نہیں ہوا۔ اب میں نے عزم کر لیا ہے کہ میں صرف کسی قریشی، انصاری، ثقفی یا دوسی شخص کا ہدیہ ہی قبول کروں گا۔ “ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه الترمذي (3945 وقال: حسن صحيح، وسنده حسن و للفظ له) و أبو داود (3537) والنسائي (280/6 ح 3790)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: حسن