مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
جھوٹی قسم کھا کر مال بیچنا
حدیث نمبر: 2995
وَعَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ رَجُلٌ حَلَفَ عَلَى سِلْعَةٍ لَقَدْ أُعْطِيَ بِهَا أَكْثَرَ مِمَّا أُعْطِيَ وَهُوَ كَاذِبٌ وَرَجُلٌ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ كَاذِبَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ رَجُلٍ مُسْلِمٍ وَرَجُلٌ مَنَعَ فَضْلَ مَاءٍ فَيَقُولُ اللَّهُ: الْيَوْمَ أَمْنَعُكَ فَضْلِي كَمَا مَنَعْتَ فَضْلَ مَاء لم تعْمل يداك «وَذُكِرَ حَدِيثُ جَابِرٍ فِي» بَابِ الْمَنْهِيِّ عَنْهَا من الْبيُوع
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تین شخص ایسے ہیں، جن سے اللہ روزِ قیامت کلام کرے گا نہ نظرِ رحمت سے ان کی طرف دیکھے گا: وہ آدمی جس نے مال پر قسم اٹھائی ہو کہ اسے تو اس سے، جتنی تم دے رہے ہو، زیادہ قیمت ملتی ہے، حالانکہ وہ جھوٹا ہے، دوسرا وہ شخص جو عصر کے بعد جھوٹی قسم اٹھائے تاکہ اس کے ذریعے کسی مسلمان شخص کا مال ہڑپ کر جائے، اور تیسرا وہ شخص جس نے زائد از ضرورت پانی روک رکھا ہو، اللہ فرمائے گا: آج میں تجھے اپنے فضل سے محروم رکھوں گا جیسا کہ تو نے زائد از ضرورت پانی روک لیا تھا۔ حالانکہ اسے تیرے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا۔ “ متفق علیہ۔ وَذْکِرَ حَدِیْثُ جَابِر رضی اللہ عنہ فِیْ ”بَابِ الْمَنْھِیِّ عَنْھَا مِنَ الْبُیُوْع“۔ اور جابر رضی اللہ عنہ کی روایت باب المنھی عنھا من البیوع میں ذکر کی جا چکی ہے۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2369) و مسلم (173 / 108)
حديث جابر تقدم: 2858»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه