مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
مزارعت کا بیان
حدیث نمبر: 2980
عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ قَالَ: مَا بِالْمَدِينَةِ أَهْلُ بَيْتِ هِجْرَةٍ إِلَّا يَزْرَعُونَ عَلَى الثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَزَارَعَ عَلِيٌّ وَسَعْدُ بْنُ مَالِكٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ وَعُمَرُ ابْن عبد الْعَزِيز وَالقَاسِم وَعُرْوَة وَآل أبي بَكْرٍ وَآلُ عُمَرَ وَآلُ عَلِيٍّ وَابْنُ سِيرِينَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ: كُنْتُ أُشَارِكُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ يَزِيدَ فِي الزَّرْعِ وَعَامَلَ عُمَرُ النَّاسَ عَلَى: إِنْ جَاءَ عُمَرُ بِالْبَذْرِ من عِنْده فَلهُ الشّطْر. وَإِن جاؤوا بالبذر فَلهم كَذَا. رَوَاهُ البُخَارِيّ
قیس بن مسلم، ابوجعفر سے بیان کرتے ہیں، تمام مہاجر مدینہ میں تہائی یا چوتھائی حصے پر زراعت کرتے تھے، علی، سعد بن مالک، عبداللہ بن مسعود، عمر بن عبدالعزیز، قاسم، عروہ، آل ابوبکر، آل عمر، اور آل علی اور ابن سرین نے زراعت کی، اور عبدالرحمٰن بن اسود بیان کرتے ہیں، میں زراعت میں عبدالرحمٰن بن یزید کے ساتھ شراکت کیا کرتا تھا، اور عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں سے معاملہ کیا کہ اگر عمر بیج مہیا کرے گا تو نصف پیداوار وہ لے گا اور اگر وہ بیج مہیا کریں گے تو ان کے لیے اتنا حصہ ہو گا۔ رواہ البخاری۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «رواه البخاري (کتاب الحرث و المزارعة باب: 8 قبل ح 2328 تعليقًا) [و عبد الرزاق في المصنف (100/8 ح 14476) و ابن حجر في تغليق التعليق (300/3)]»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح