مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
قیمت ادا کرنے میں سکے کی تبدیلی جائز ہے
حدیث نمبر: 2871
وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كُنْتُ أَبِيعُ الْإِبِلَ بالنقيع بِالدَّنَانِيرِ فآخذ مَكَانهَا الدارهم وأبيع بِالدَّرَاهِمِ فَآخُذُ مَكَانَهَا الدَّنَانِيرَ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ: «لَا بَأْسَ أَنْ تَأْخُذَهَا بِسِعْرِ يَوْمِهَا مَا لَمْ تَفْتَرِقَا وَبَيْنَكُمَا شَيْءٌ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد وَالنَّسَائِيّ والدارمي
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں مقام نقیع پر اونٹوں کو دیناروں کے بدلے بیچا کرتا تھا اور ان کی جگہ درہم وصول کرتا تھا، اور کبھی درہموں میں بیچتا اور ان کی جگہ دینار وصول کرتا تھا، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو میں نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم اسی روز کی قیمت وصول کرو، اور جب تم دونوں جدا ہو تو تمہارے درمیان لین دین باقی نہ ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی و الدارمی۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده حسن، رواه الترمذي (1242) و أبو داود (3354) والنسائي (281/7. 282 ح 4586) والدارمي (259/2 ح 2584)»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن