مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
تجارت کے ساتھ صدقہ و خیرات شامل کرنے کا حکم
حدیث نمبر: 2798
وَعَن قيس بن أبي غَرزَة قَالَ: كُنَّا نُسَمَّى فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّمَاسِرَةَ فَمَرَّ بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمَّانَا بِاسْمٍ هُوَ أَحْسَنُ مِنْهُ فَقَالَ: «يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ الْبَيْعَ يَحْضُرُهُ اللَّغْوُ وَالْحَلِفُ فَشُوبُوهُ بِالصَّدَقَةِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَالنَّسَائِيُّ وَابْنُ مَاجَهْ
قیس بن ابی غرزہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ہم (تاجروں) کو ”بروکر“ (دلال) کہا جاتا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس سے گزرے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں ایک ایسا نام دیا جو کہ اس سے بہتر تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تاجروں کی جماعت! بیع کرتے وقت لغو باتیں ہو جاتی ہیں اور قسمیں بھی ہوتی ہیں، لہذا تم اس کے ساتھ صدقہ کو شامل کر لیا کرو۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد و الترمذی و النسائی و ابن ماجہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه أبو داود (3326) و الترمذي (1208 وقال: حسن صحيح) و النسائي (14/7. 15ح 3829) و ابن ماجه (2145)»
قال الشيخ الألباني: صَحِيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح