مشكوة المصابيح
كتاب البيوع
كتاب البيوع
شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت حرام ہے
حدیث نمبر: 2766
وَعَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ: «إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالْأَصْنَامِ» . فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ؟ فَإِنَّهُ تُطْلَى بِهَا السُّفُنُ وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ؟ فَقَالَ: «لَا هُوَ حَرَامٌ» . ثُمَّ قَالَ عِنْدَ ذَلِكَ: «قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ إِنَّ اللَّهَ لَمَّا حَرَّمَ شُحُومَهَا أَجْمَلُوهُ ثُمَّ بَاعُوهُ فَأَكَلُوا ثَمَنَهُ»
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے فتح مکہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مکہ میں فرماتے ہوئے سنا: ”بے شک اللہ اور اس کے رسول نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیا ہے۔ “ عرض کیا گیا، اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے بارے میں بتائیں؟ کیونکہ اس کے ذریعے کشتیوں کو روغن کیا جاتا ہے، کھالیں چکنی کی جاتی ہیں، اور لوگ اسے چراغوں میں جلا کر روشنی حاصل کرتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، وہ حرام ہے۔ “ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ یہود کو غارت کرے، کیونکہ اللہ نے جب اس کی چربی حرام قرار دی تو انہوں نے پگھلا کر بیچا اور پھر اس کی قیمت کھائی۔ “ متفق علیہ۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «متفق عليه، رواه البخاري (2236) و مسلم (1581/71)»
قال الشيخ الألباني: مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ
قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه