مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
مدینہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 2757
لإرساله وَعَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ جَالِسًا وَقَبْرٌ يُحْفَرُ بِالْمَدِينَةِ فَاطَّلَعَ رَجُلٌ فِي الْقَبْرِ فَقَالَ: بِئْسَ مَضْجَعِ الْمُؤْمِنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «بئس مَا قُلْتَ» قَالَ الرَّجُلُ إِنِّي لَمْ أُرِدْ هَذَا إِنَّمَا أَرَدْتُ الْقَتْلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا مِثْلَ الْقَتْلِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ مَا عَلَى الْأَرْضِ بُقْعَةٌ أَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يَكُونَ قَبْرِي بِهَا مِنْهَا» ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. رَوَاهُ مَالِكٌ مُرْسَلًا
یحیی بن سعید ؒ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے جبکہ مدینہ میں ایک قبر کھودی جا رہی تھی، ایک آدمی نے قبر میں جھانکا تو کہا: مومن کی بہت بُری جگہ ہے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے بہت بُری بات کی ہے۔ “ اس آدمی نے عرض کیا: میرا یہ ارادہ نہیں تھا، میں نے تو یہ ارادہ کیا کہ اللہ کی راہ میں شہادت (بستر پر مرنے سے) افضل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی راہ میں شہادت جیسی تو کوئی چیز ہی نہیں اور مجھے اپنی قبر کے لیے یہ خطۂ زمین پوری زمین میں سب سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ “ آپ نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی۔ امام مالک نے اسے مرسل روایت کیا ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ مالک۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «إسناده ضعيف، رواه مالک (462/2ح 1020)
٭ السند ضعيف لإرساله، رواه مالک عن يحيي بن سعيد به مرفوعًا و ھو مرسل.»
قال الشيخ الألباني: ضَعِيف
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف