مشكوة المصابيح
كتاب المناسك
كتاب المناسك
مدینہ منورہ کے درخت نہ کاٹے جائیں
حدیث نمبر: 2748
وَعَنْ صَالِحٍ مَوْلًى لِسَعْدٍ أَنَّ سَعْدًا وَجَدَ عَبِيدًا مِنْ عَبِيدِ الْمَدِينَةِ يَقْطَعُونَ مِنْ شَجَرِ الْمَدِينَةِ فَأَخَذَ مَتَاعَهُمْ وَقَالَ يَعْنِي لِمَوَالِيهِمْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ينْهَى أَنْ يُقْطَعَ مِنْ شَجَرِ الْمَدِينَةِ شَيْءٌ وَقَالَ: «مَنْ قَطَعَ مِنْهُ شَيْئًا فَلِمَنْ أَخَذَهُ سَلَبُهُ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
سعد رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام صالح سے روایت ہے کہ سعد رضی اللہ عنہ نے مدینہ کے کچھ غلاموں کو مدینہ کے درخت کاٹتے ہوئے پایا تو انہوں نے ان کا سامان لے لیا، اور ان کے مالکوں سے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مدینہ کے درخت سے کوئی چیز کاٹنے سے منع کرتے ہوئے سنا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اس کی کوئی چیز کاٹے تو جو شخص اسے پکڑے تو اس کا سامان اسی (پکڑنے والے) کو ملے گا۔ “ سندہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «سنده ضعيف، رواه أبو داود (2038)
٭ مولي سعد مجھول.»
قال الشيخ الألباني: لم تتمّ دراسته
قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف